حضرت نظام الدین اولیاء ؒ نے فرمایا
خسرو اُٹھ ! جب حشر کا میدان گرم ہو گا اور سب انسان اپنے مالک کے سامنے اپنے اپنے اعمال لے کر حاضر ہوں گے اور میرا مالک میرا اعمال نامہ دیکھنے کے بعد مجھ سے دریافت فرمائے گا
نظام ! میرے لئے دُنیا سے کیا لایا ہے ۔
تو میں عرض کروں گا
"خُسرو کے دل کا سوز تیری نذر کے لئے لایا ہوں"
یہ سُنتے ہی امیر خسروؒ نے ایک چیخ ماری اور وہ مرشد کے گرد طواف کرنے لگے۔ ان پر وجد کا عالم طاری تھا۔
من تو شُدم تو من شُدی، من تن شُدم تو جاں شُدی
تا کس نہ گوید بعد ازیں، من دیگرم تو دیگری
(امیر خسرو دہلویؒ)
میں تُو بن گیا ہوں اور تُو میں بن گیا ہے، میں تن ہوں اور تو جان ہے۔ پس اس کے بعد کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میں اور ہوں اور تو اور ہے۔
Links:
Youtube => Click
Facebook => Click
Whatsapp => Click
Snack Video => Click
0 Comments